لاہور: معروف شاعر اور گیت نگار کلیم عثمانی کو دنیا چھوڑے 18 سال بیت گئے، ان کے لاجواب گیت اور ملی نغمے آج بھی سماعتوں میں رس گھول رہے ہیں۔ کلیم عثمانی کے نام سے شہرت پانے والے معروف شاعر کا اصل نام احتشام الٰہی تھا۔ ہجرت کے بعد لاہور میں رہائش پذیر ہوئے اور معروف شاعر احسان دانش سے اصلاح لینے لگے۔ 1955 میں گیت نگاری کا آغاز کیا اور فلموں کے لیے لاجواب گانے لکھے۔ ان کے مقبول گیتوں میں “تیرے بھیگے بدن کی خوشبو سے” ہے، جسے ملکہ ترنم کی مدھر آواز کے حسین امتزاج نے جاودانی بخش دی۔ کلیم عثمانی نے ملی نغمے بھی لکھے اور ایسے نغمے جو آج بھی قوم کا لہو گرماتے ہیں۔ “اس پرچم کے سائے تلے” اور “یہ وطن تمہارا ہے” کلیم عثمانی کے لازوال ملی نغمے ہیں۔ آپ نے “ماہِ حرا” کے نام سے نعتیہ کلام بھی لکھا اور غزلیات کا مجموعہ “دیوار حرف” کے نام سے شائع ہوا جو آج بھی قارئین کو دعوت مطالعہ دے رہا ہے۔
کلیم عثمانی 18 سال قبل اپنے چاہنے والوں کو افسردہ چھوڑ کر خالق حقیقی سے جا ملے۔
وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات ، اقتصادی ، تجارتی تعاون بڑھانے پر اتفاق
لاہور کا دنیا بھر میں فضائی آلودگی کے اعتبار سے دوسرا نمبر
پاکستان کی غزہ میں یواین کے ادارے کو امدادی کام سے روکنے کے اسرائیلی اقدام کی مذمت
اوورسیز پاکستانیوں کی پراپرٹی کیلئے خصوصی عدالت کے قیام کا بل منظور
چودھری پرویزالہٰی کوٹ لکھپت جیل سے رہا