لاہور: پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ شام کے اوقات میں عدالتیں لگانے کے فیصلے پر عملدرآمد شروع ہو گیا،جوڈیشل کمپلیکس میں شام کی پہلی عدالت قائم کر دی گئی ،جج زہرا منظور بدھ سے باقاعدہ کیسوں کی سماعت شروع کریں گی ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس انوار الحق نے شام کے وقت بھی فیملی عدالتیں لگانے کا فیصلہ کیا تھاجس کا مقصد بروقت انصاف کی فراہمی اور بچوں کو سازگار ماحول فراہم کرنا ہے ۔اس حوالے سے جوڈیشل کمپلیکس میں شام کی پہلی عدالت قائم کر دی گئی اور زہرا منظور ملک شام کی عدالت کی جج مقرر کیا گیا ہے،عدالت کے ساتھ واقع جوڈیشل کمپلیکس کے کمیٹی روم کو بچوں کی اپنے والدین سے ملاقات کا کمرہ قرار دے دیا گیا،ان عدالتوں میں بچوں کی حوالگی کے کیسوں کی سماعت کی جائے گی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس انوار الحق بدھ کو افتتاح کرینگیجس کے بعد کیسوں کی باقاعدہ سماعت شروع ہو گی۔ عدالتی ذرائع کے مطابق شام کی عدالتیں 2سے شام 6 بجے تک لگیں گی، سول ججز مقدمات کی سماعت کریں گے۔موسم گرما میں شام کی عدالتون کے اوقات 4سے رات 8بجے تک ہوں گے۔اگر یہ تجربہ کامیاب ہوتا ہے تو عدالتوں کے دائرہ کار کو پنجاب بھر تک بڑھایا جائے گا۔
……