اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے جسٹس آصف سعید کھوسہ کے بحثیت چیف آف پاکستان نامزدگی کی منظوری دے دی۔ موجودہ چیف جسٹس ثاقب نثار 17 جنوری کو ریٹائر ہو رہے ہیں اور ان کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ ہوں گے، وزارت قانون نے چیف جسٹس نامزدگی کی سمری صدر مملکت کو بھجوائی تھی، جس کی منظوری صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے دے دی ہے۔
جسٹس آصف سعید چیف جسٹس ثاقب نثار کی ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے عہدے کا حلف 18 جنوری 2019 کو اٹھائیں گے، حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوگی، اور جسٹس آصف سعید کھوسہ 20 دسمبر 2019 تک بحثیت چیف جسٹس آف پاکستان کے منصب پر فائز رہیں گے۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ 21 دسمبر 1954 کو پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم اپنے آبائی شہر سے ہی حاصل کی، بی اے گورنمنٹ کالج لاہور سے کیا، اور جامعہ پنجاب سے انگریزی میں ایم اے کیا، جب کہ برطانیہ سے قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1976 میں وکیل بنے۔
جسٹس آصف سعید نے لاہور ہائیکورٹ میں ہزاروں آئینی، مجرمانہ، سول، سروس اور آمدنی کے کیسز کی سماعت کی، تاہم انہیں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے توہین عدالت کے مقدمے سے شہرت ملی، انہوں نے صرف 4 سال میں جرائم کے 11 ہزار کیسز نمٹا کر تاریخ رقم کی، جب کہ ملکی تاریخ کے سب سے بڑے کیس پانامہ کیس کا فیصلہ سنا یا تو جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اپنے اختلافی نوٹ میں کہا کہ وزیر اعظم صادق اور امین نہیں رہے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے وزیر اعظم کو نااہل قرا ر دینے کی سفارش کی تھی۔
وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات ، اقتصادی ، تجارتی تعاون بڑھانے پر اتفاق
لاہور کا دنیا بھر میں فضائی آلودگی کے اعتبار سے دوسرا نمبر
پاکستان کی غزہ میں یواین کے ادارے کو امدادی کام سے روکنے کے اسرائیلی اقدام کی مذمت
اوورسیز پاکستانیوں کی پراپرٹی کیلئے خصوصی عدالت کے قیام کا بل منظور
چودھری پرویزالہٰی کوٹ لکھپت جیل سے رہا