اسلام آباد: پاکستان نے جلال آباد میں قونصل خانہ غیرمعینہ مدت کیلئے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے. جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے کو گورنر ننگر ہار کے شرپسند عناصر کے ساتھ مل کر دھاوا بولنے پر بند کیا گیا تھا۔ افغان دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارتخانے کے اعلیٰ حکام سے افغان وزارت خارجہ کے افسران نے ملاقات کی۔ سفارتی ذرائع کے مطابق افغان حکام نے اعتراف کیا کہ پاکستان کے تحفظات درست ہیں. گورنر ننگرہار کا پاکستانی قونصل خانے پر دھاوا بولنا نامناسب اقدام اور سفارتی آداب کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ملاقات میں پاکستانی حکام نے قونصل خانے کی سیکیورٹی سے متعلق متبادل تجویز پیش کیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام نے عملے کی سکیورٹی کے حوالے سے دی گئی تجاویز پر افغان وزارت خارجہ افسران کے جواب کا انتظار کیا، پیش رفت نہ ہونے پر قونصل خانہ بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ گورنر ننگرہار حیات اللہ حیات نے 29 اگست کو شرپسندوں کے ہمراہ پاکستانی قونصل خانے کے بیرونی حصے کو 2 مقامات سے نقصان پہنچایا جبکہ قونصل خانے سے سفارتی عملے کی رہائشگاہ تک بنایا گیا محفوظ راستہ بھی بلاک کر دیا گیا تھا۔
وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات ، اقتصادی ، تجارتی تعاون بڑھانے پر اتفاق
لاہور کا دنیا بھر میں فضائی آلودگی کے اعتبار سے دوسرا نمبر
پاکستان کی غزہ میں یواین کے ادارے کو امدادی کام سے روکنے کے اسرائیلی اقدام کی مذمت
اوورسیز پاکستانیوں کی پراپرٹی کیلئے خصوصی عدالت کے قیام کا بل منظور
چودھری پرویزالہٰی کوٹ لکھپت جیل سے رہا