کرکٹ میں سپاٹ فکسنگ کا ایک اور سنسنی خیز سکینڈل منظرعام پر آگیا، 12۔2011 ءکے دوران 15 انٹرنیشنل میچز میں سپاٹ فکسنگ کا انکشاف ہوا ہے۔الجزیرہ ٹی وی نے اپنے دستاویزی فلم میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ تین میچز میں پاکستانی کرکٹرز بھی سپاٹ فکسنگ میں شامل تھے جب کہ 7میچزمیں برطانوی کرکٹرزسپاٹ فکسنگ میں ملوث تھے،5 میچز میں آسٹریلوی کرکٹرز کے علاوہ دیگر ممالک کے کھلاڑی بھی شامل تھے ۔ دستاویزی فلم میں پاکستانی کرکٹرعمراکمل، بھارتی کپتان ویرات کوہلی ،بھارتی اوپنرروہت شرما،سابق بھارتی فاسٹ باﺅلر لکشمی پتی بالاجی،بھارتی بلے باز سریش رائنا اور سابق آسٹریلوی کرکٹراینڈی بکل بھی تصاویرمیں نظرآرہے ہیں۔ سپاٹ فکسنگ کے حوالے سے عرب میڈیا کی دستاویزی فلم کے مطابق جو میچ فکس کیے گئے ان میں 6 ٹیسٹ، 6 ون ڈے اور 3 ٹی ٹونٹی میچز شامل ہیں ، 15 انٹرنیشنل میچز میں سپاٹ فکسنگ کے 26 واقعات رونما ہوئے۔
فکس ہونیوالے میچز
اس رپورٹ میں پاکستان کے جن میچز میں فکسنگ کا انکشاف کیا گیا ہے ان میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان جنوری اور فروری2012ءمیں متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کے تینوں مقابلے اور 28ستمبر2012ءکو آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹونٹی میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین کھیلا گیا میچ شامل ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق سپاٹ فکسنگ میں بھارتی فکسر انیل منور ملوث ہے جس کی بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی کے ساتھ بھی تصویر ہے۔
بھارتی فکسر انیل منور
الجزیرہ ٹی وی کی رپورٹ میں دستاویزی ثبوت بھارتی بکی انیل منور کے حوالے سے شامل کیے گئے ہیں جب کہ انیل منور کی بھارتی کپتان ویرات کوہلی، روہت شرما اور عمر اکمل کے ساتھ تصاویر بھی رپورٹ میں شامل ہیں تاہم اس رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ بکی کے ساتھ موجود کھلاڑیوں کا کسی غلط کام میں ملوث ہونا ضروری نہیں ہے ۔
بھارتی کرکٹر روہت شرما
ویرات کوہلی
عمر اکمل
اس حوالے سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا کہنا ہے کہ وہ الجزیرہ ٹی وی کی جانب سے منظر عام پر لائے جانے والے سپاٹ فکسنگ کے الزامات کو سنجیدگی سے دیکھ رہا ہے، اس معاملے پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اور مختلف زاویوں سے اس پر کام کیا جارہا ہے۔
آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ نے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کو اس حوالے سے مزید کوئی معلومات ہوں تو وہ آئی سی سی سے رابطہ کرسکتا ہے۔