اسلام آباد: بنی گالہ میں بغیر منصوبہ بندی تعمیرات کے کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سی ڈی اے کی رپورٹ پیش کر دی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ حکومت کے پاس نہ اہلیت ہے، نہ صلاحیت، مالکان کو جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ تفصیلات کے مطابق بنی گالہ میں بغیر منصوبہ بندی تعمیرات کے کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ نے علاقے میں سڑکیں اور سیوریج نظام بنانا ہے، سڑکوں اور سیوریج نظام کیلئے آپ کو زمین چاہیئے، ممکن ہے زیر زمین بجلی کی لائنز بچھانا پڑیں، اس کیلئے بھی زمین چاہیئے، نیا پاکستان بن رہا ہے، ممکن ہے آپ زیر زمین ٹرین بھی چلانا چاہیں، بہتر یہی ہے پرانی تعمیرات کو ریگولرائز کر دیں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ سی ڈی اے نے ابھی تک کوئی پلان جمع نہیں کرایا، بنی گالہ کو منصوبہ بندی کے تحت ڈویلپ کرنا ہے تو تعمیرات خریدنا پڑیں گی، بغیر منصوبہ بندی تعمیرات کرنے والے مالکان کو ازالہ ادا کرنا پڑے گا، ریگولرائزیشن کیلئے مالکان کو پیسے تو دینا پڑیں گے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ 1960 کے نقشےکے مطابق زون 4 میں سڑکیں ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا اگر نیا شہر بنانا چاہتے ہیں تو سی ڈی اے زمین حاصل کرے، مفاد عامہ کی درخواستیں لوگوں کی سہولت کیلئے سنتے ہیں۔ سی ڈی اے آج کل عدالتی حکم کی آڑمیں لوٹ مار کر رہا ہے، عدالتی احکامات سے سی ڈی اے کو طاقت ملی ہے، سی ڈی اے طاقت کے نشے میں جھوم رہا ہے، جس کے بارے میں حکم نہیں دیا وہاں بھی جا کر پیسے مانگے جا رہے ہیں، عدالت نے ریگولرائزیشن فیس 5 سے کم کر کے 2.5 فیصد کر دی، سی ڈی اے بہت امیر ہوگیا ہے۔
حج پروازوں سے متعلق وزارت مذہبی امور اور پی آئی اے کے درمیان معاہدہ
آلودگی میںلاہور کا دنیا بھر میںدوسرا نمبر،سموگ میں مسلسل اضافہ
اسلام آباد اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات ، اقتصادی ، تجارتی تعاون بڑھانے پر اتفاق
لاہور کا دنیا بھر میں فضائی آلودگی کے اعتبار سے دوسرا نمبر