بھارتی ریاست پنجاب کے وزیر تعلیم نے سکہ اُچھال کر مکینیکل پروفیسر کا انتخاب کرڈالا۔
یوں تو اسکول ہو یا یونیورسٹی یار پھر کوئی انسٹیٹیوٹ کسی بھی تعلیمی ادارے میں استاد کا انتخاب ہمیشہ قابلیت اور میرٹ پر کیا جاتا ہے تاہم بھارت کا ایک اور منفی پہلو اُس وقت سامنے آیا جب استاد کا انتخاب میرٹ یا قابلیت کے بجائے قسمت پر کیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست پنجاب کے وزیر فنی تعلیم چرنجیت سنگھ چھنی نے دو امیدواروں کے درمیان اُن کی قابلیت کی بنا پر فیصلہ کرنے کی بجائے سکہ اُچھال کر مکینیکل پروفیسر کے طور پر انتخاب کیا۔
بھارتی وزیر نے پٹیالہ کے کالج میں تقرری کے لیے 2 اساتذہ میں سے ایک کی تقرری کا فیصلہ ٹاس کرکے کیا جب کہ ان کے اس عمل نے نہ صرف بھارت کے پڑھے لکھے ہونے کے جھوٹے قول کا پول کھول دیا بلکہ وزراء کی نااہلی بھی ثابت کردی ہے۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوچکی ہے اور بھارت میں تعلیمی معیار پر ایک بار پھر کئی سوالات اُٹھ گئے ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھی کانگریس کے ریاستی وزیر کے عمل کی سخت مذمت کی ہے اور فی الفور برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔