14 اگست، ہر پاکستانی کے لیے فخر، شکر اور تجدیدِ عہد کا دن – اقصیٰ عباس

خدا کرے کہ مری ارضِ پاک پر اُترے
وہ فصلِ گل جسے اندیشہ زوال نہ ہو

14 اگست کا دن ہر پاکستانی کے لیے فخر، شکر اور تجدیدِ عہد کا دن ہے۔ اس مبارک موقع پر سٹارز گرلز کالج نے ملتان آرٹ کونسل میں یومِ آزادی کی پروقار تقریب منعقد کی، جس کا مقصد طلباء کے دلوں میں حب الوطنی، قربانی اور قومی یکجہتی کا جذبہ بیدار کرنا تھا۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک اور حمد و نعت سے ہوا۔ اس روحانی ماحول نے تقریب کو ایک نورانی آغاز عطا کیا۔
وطنِ عزیز کی سربلندی کا علم، یعنی پرچم پاکستان، سٹارز گرلز کالج کے ڈائیریکٹرز سر اطہر ملک، اختر ملک ، مظہر ملک اور ارشد ملک، پرنسپل وفا عظیم صاحبہ، مہمانانِ خصوصی محترم سیکریٹری بورڈ خرم شہزاد صاحب نے بلند کیا۔ ساتھ ہی سفید کبوتر فضا میں چھوڑے گئے، جو پیغامِ امن، محبت اور آزادی کی علامت تھے۔

اے راہِ حق کے شہیدو، وفا کی تصویرو
تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں

شجر کاری بھی کی گئی ایک یاد گاری پودا لگا کر سر سبز پاکستان کی امید کو عملی شکل دی۔ یومِ آزادی کی مناسبت سے کیک کاٹنے کی پُرمسرت رسم بھی ادا کی گئی۔
مہمانانِ خصوصی، اساتذہ اور طلباء نے مل کر سبز و سفید رنگ سے مزین خصوصی کیک کاٹا۔ یہ لمحہ خوشیوں، وطن سے محبت، اور اتحاد کا حسین منظر پیش کر رہا تھا۔
یومِ آزادی کی اس پُروقار تقریب میں کالج کی طلباء نے شاندار مارچ پاسٹ پیش کیا، جو افواجِ پاکستان کے عسکری نظم و ضبط اور حب الوطنی سے متاثر تھا۔
ان کے قدموں کی صدا، بازوؤں کی ہم آہنگی اور چہروں کے عزم نے ایک لمحے کے لیے یہ احساس دیا کہ یہی نوجوان کل کے سپاہی، محافظ اور رہنما ہیں۔

لباس میں نہیں، جذبے میں تھی وہ وردی کی شان
نوجوانوں نے دکھایا، وہی ہیں قوم کی جان

یہ مارچ پاسٹ پاک فوج کی دلیرانہ روایات کا عکس تھا، جس نے حاضرین کے دل جیت لیے اور فضا ”پاکستان زندہ باد‘‘ کے نعروں سے گونج اُٹھی۔
طلباء نے جوش و جذبے سے لبریز ملی نغمے پیش کیے۔ ان کی آوازوں میں جذبہ، لہجے میں محبت اور آنکھوں میں چمک تھی۔ ہر نغمہ سامعین کے دلوں کو چھو گیا، اور ہال “پاکستان زندہ باد” کے نعروں سے گونجتا رہا۔
تقریب میں حب الوطنی پر مبنی دلچسپ اور بامقصد ڈرامے پیش کیے گئے، جنہوں نے قوم کی تاریخ، قربانیوں اور اتحاد کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ان خاکوں میں طلباء نے اعلیٰ درجے کی اداکاری سے سامعین کو داد دینے پر مجبور کر دیا۔
سیکریٹری بورڈ خرم شہزاد صاحب اور میڈیکل یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر مہناز خاکوانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نوجوان نسل کو وطن کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی تلقین کی۔ انہوں نے طلباء کی پرفارمنس کو سراہا اور کہا:

نوجوانوں سے ہے ملک کو اُمید
یہ چمکتے چراغ ہیں امید کی کسوٹی پر

اس پروقار تقریب کی میزبانی کے فرائض نہایت خوش اسلوبی سے مس اقصیٰ اور مس آمنہ نے سر انجام دیے۔
اس شاندار میزبانی میں کالج کے باصلاحیت طلباء ( سارہ بلال، وانیہ عثمان،مروہ سلیم،طائل مبشرہ،یامین اقبال،دعا ندیم ، میمونہ اور ماہ نور) نے بھی بھرپور محنت سے ان کا ساتھ دیا، جس سے تقریب کے ہر لمحے کو ایک یادگار کیفیت مل گئی۔

زباں میں تاثیر تھی، لہجے میں وقار
میزبانوں نے باندھ دیا محفل کا سارا وقار

تقریب کا اختتام پاکستان کی سلامتی، خوشحالی اور استحکام کے لیے اجتماعی دعا پر ہوا۔ دعائیہ کلمات کے دوران فضا نہایت پرسوز اور روح پرور ہو گئی.

چمک اُٹھا ہے سارا وطن نورِ حق سے
کرم ہوا ہے شہیدوں کی قربتوں سے

یہ تقریب صرف ایک رسمی اجتماع نہیں تھی، بلکہ ایک جذبے، عزم اور عشقِ وطن کی جیتی جاگتی تصویر تھی ۔