لاہور: ملک میں بلڈ پریشر کی ادویات استعمال کرنے والے مریضوں کے کینسر میں مبتلا ہونے کا ہولناک انکشاف ہوا ہے۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے 9 کمپنیوں کی بلڈپریشر کی ادویات کی فروخت پر فوری پابندی عائد کردی ہے۔ ترجمان ڈریپ کے مطابق وال سارٹن نامی گولی میں کینسر کو باعث بننے والے کیمیکلز موجود ہیں، ڈاکٹر اور مریض متعلقہ گولی کا استعمال فوری طور پر ترک کردیں۔ وال سارٹن نامی گولی ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو ہارٹ اٹیک سے بچانے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ پابندی کا شکار کمپنیوں میں افروز فارما سیوٹیکلز، ہائی کیو فارما، فارم ایوو، سمیع فارما سیوٹیکلز، ٹابروس فارما، سرل فارما سیوٹیکلز اور جینیٹکس فارما سیوٹیکلز شامل ہیں۔ ڈریپ نے امارانٹ اور سیف فارما سیوٹیکلز کو بھی ادویات مارکیٹ سے واپس منگوانے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کی پنجاب بھر کے مزدوروں اور ورکرز کا ریکارڈ مرتب کرنے کی ہدایت
وفاقی وزیر محسن نقوی سے سعودی سفیر کی ملاقات، عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد
پاکستان کے لیے کشمیر کی اہمیت – عبد الرحیم عزمؔ
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز (بیکس) اور فورم فار ڈگنٹی انیشیٹوز (ایف ڈی آئی) کا اسلام آباد کے سکولوں میں ماحولیاتی تعلیم کو بڑھانے کے حوالے سے تاریخی لیٹر آف انڈرسٹینڈنگ پر دستخط کی تقریب
حکومتِ پاکستان نے حج ڈیجیٹلائز کردیا، موبائل ایپ متعارف