ترکی میں 2 سال سے نافذ ہنگامی حالت ختم کرنے کا اعلان

انقرہ: غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترکی میں 2016ء سے نافذ ہنگامی حالت آئینی اصلاحات اور صدارتی نظام کے بعد ختم کی گئی ہے جب کہ حکومت نے ہنگامی حالت کے خاتمے کے بعد سخت قوانین کے اطلاق کی تیاری شروع کر دی۔ ترک حکومت کی جانب سے ایمرجنسی کے نفاذ کے خاتمے کا فیصلہ پارلیمانی انتخاب میں صدر طیب اردوان کی دوبارہ کامیابی کے بعد کیا گیا۔ ترک پارلیمانی انتخابات سے قبل اپوزیشن امیدواروں کا انتخابی مہم کے دوران یہی کہنا تھا کہ اگر وہ کامیاب ہوں گے تو پہلا کام ہنگامی حالت کا خاتمہ ہوگا۔

یاد رہے کہ دو سال قبل 15 جولائی 2016ء کو ترک فوج نے رجب طیب اردوان کی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی تھی تاہم عوام نے بغاوت کو ناکام بنایا جس کے دوران 249 افراد جاں بحق ہوئے۔ بعد ازاں صدر رجب طیب اردوان نے ناکام فوجی بغاوت کے بعد ملک میں ہنگامی حالت نافذ کر دی تھی جس کے دوران ایک لاکھ 30 ہزار افراد کو ملازمتوں سے برطرف کیا گیا۔
ترک حکومت کی جانب سے نئے قوانین سے متعلق مسودہ آئندہ ہفتے منظوری کے لیے اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جب کہ اپوزیشن کی جانب سے اس کی شدید مخالفت سامنے آرہی ہے۔ نئے قوانین کے مطابق کسی کو بھی عدالتی منظوری کے بغیر حراست میں رکھا جا سکے گا اور مشکوک افراد کی نقل و حرکت روکنے کا حق گورنرز کو ملےگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں