جانوروں کے غیر قانونی شکار کے باعث قومی جانور مارخورکی نسل کو شدید خطرات درپیش ہیں ۔ مارخور کو پاکستان کے قومی جانورکادرجہ حاصل ہے، بلوچستان کے علاقوں ہزار گنجی ،لس بیلہ ،موسی خیل اور ژوب کے پہاڑوں میں اس کی ایک بڑی تعداد پائی جاتی ہے لیکن اب ان علاقوں میں خشک سالی اورغیر قانونی شکار سمیت مختلف وجوہا ت کے باعث اس کی بقا کو خطرات لاحق ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل لائیو اسٹاک ڈاکٹر غلام حسین جعفر نے کہا کہ اگر حکومتی ادارے نہ ہوتے تو مارخور کی بھی ڈائناسور کی ہڈیاں ملتیں،اب کمیو نٹی کو بھی احساس ہوا وہ اس کے تحفظ کیلئے کام کررہے ہیں۔جانوروں کا عالمی دن ماضی میں بلوچستان حکومت کی توجہ سے اوجھل رہا مگر اس مرتبہ حکومت نے اسے بھرپور طریقے سے منانے کا اعلان کیا کیونکہ یہ دن جہاں جانوروں سے محبت کا پیغام دیتا ہے، وہاں جانوروں کے تحفظ اور ان کے حقوق کا خیال رکھنے کا احساس دلاتا ہے۔بلوچستان میں گلہ بانی کا شمار اہم ترین شعبے میں ہوتا ہے،صوبے کی معیشت میں امور حیوانات کا حصہ تقریبا 48فیصد ہے،صوبے کے وسیع رقبے پر پالے جانے والے جانوروں کی تعداد ساڑھے تین کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے،بھیڑ ،بکریوں گائے ،بھینس کے ساتھ ساتھ اونٹ بھی پالے جاتے ہیں جن کی تعداد ساڑے چار لاکھ سے زائد ہوگئی ہے ،بلوچستان کے مختلف حصوں میں ساڑے چار لاکھ سے پانچ لاکھ اونٹ ہیں اور محکمہ لائیو اسٹاک ان کی بہتری کیلئے کام کررہا ہے اور آگاہی بھی دے رہا ہے .
حج پروازوں سے متعلق وزارت مذہبی امور اور پی آئی اے کے درمیان معاہدہ
آلودگی میںلاہور کا دنیا بھر میںدوسرا نمبر،سموگ میں مسلسل اضافہ
اسلام آباد اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات ، اقتصادی ، تجارتی تعاون بڑھانے پر اتفاق
لاہور کا دنیا بھر میں فضائی آلودگی کے اعتبار سے دوسرا نمبر