بیلجیئم: مٹی سے بنے مجسمے سب کی توجہ کا مرکز

برسلز: بیلجیئم میں مٹی سے بنےشاندار اور دلچسپ مجسموں کی نمائش کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف ممالک سے مٹی کے مجسمے بنانے کے ماہر فنکاروں نے شرکت کی۔ بیلجئیم کے خوبصورت شہر اوسٹینڈ میں دنیا کے سب سے بڑے مٹی سے بنے مجسموں کے 12 ویں سالانہ میلے کا انعقادکیا گیا۔اس میلے میں اپنے فن کامظاہرہ کرنے کے لیے مختلف ممالک سے مٹی سے مجسمے بنانے کے ماہر فنکاروں نے بھی شرکت کی۔ کینیڈا، اسپین، اٹلی، روس، یوکرین، پولینڈ، جرمنی اور آسٹریا سمیت مختلف ممالک سے آئے مجسمہ سازوں نے 5 ہفتوں کی کڑی محنت کے بعد 7ہزار ٹن ریتیلی مٹی استعمال کرتے ہوئے 150 شاندار مجسمے تیار کرکے نمائش کے لیے پیش کیے۔

ڈزنی لینڈ پیرس سینڈ میجک کی تھیم کی مناسبت سے تمام مجسمہ سازوں نے پیرس کے ڈزنی لینڈ میں موجود کارٹون کرداروں سےلے کر کامک کیریکٹرز اور دیگر اینیمیٹڈ فلموں کے کرداروں کو اپنے مجسموں میں نمایاں کیا۔ہالی ووڈ اداکار جانی ڈیپ سمیت کئی دیگر کرداروں اور اداکاروں کے مجسمے بھی لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔ 10 ہزار اسکوائر میٹر رقبے پر پھیلی مٹی کے مجسموں کی یہ نمائش 3 ماہ تک جاری رہی اور اس دوران ہزاروں افراد نے یہاں کا رُخ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں