پاکستان کی جانب سے جذبہ خیرسگالی کے تحت رہا کیے گئے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کا کہنا ہے کہ حراست کے دوران پاک فوج کی جانب سے اسے کسی بھی قسم کے تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔
بھارتی پائلٹ سے ملاقات کے لیے بھارتی افواج اور سیاسی رہنماؤں نے ملاقاتیں کیں. بھارتی وزیر دفاع نرمالہ ستھرامن نے بھی ابھی نندن سے ملاقات کی اور ان کی خیریت سمیت پاکستان میں گزرے وقت کے حوالے سے دریافت کیا۔ بھارتی پائلٹ نے تسلیم کیا کہ وہ تقریباً 60 گھنٹے تک زیر حراست رہا لیکن اس دوران پاک فوج کی جانب سے اس پر کسی بھی قسم کا جسمانی تشدد نہیں کیا گیا۔
یاد رہے کہ ونگ کمانڈر ابھی نندن بھارتی طیارے مگ 21 بیسن کا پائلٹ تھا جسے پاک فضائیہ نے 27 فروری کی صبح کی گئی کارروائی کے دوران گرایا تھا اس دوران بھارتی پائلٹ پیراشوٹ کی مدد سے آزاد کشمیر کے علاقے میں اترا جسے شہریوں نے پکڑ پر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پاک فوج کے حوالے کردیا تھا۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اگلے ہی روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارتی پائلٹ کی رہائی کا اعلان کیا جسے دنیا بھر میں سراہا گیا۔ بعد ازاں ابھی نندن ورتھامن کو جمعے کے روز واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا جس کے بعد اسے اسپتال منتقل کیا گیا تھا.
حج پروازوں سے متعلق وزارت مذہبی امور اور پی آئی اے کے درمیان معاہدہ
آلودگی میںلاہور کا دنیا بھر میںدوسرا نمبر،سموگ میں مسلسل اضافہ
اسلام آباد اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات ، اقتصادی ، تجارتی تعاون بڑھانے پر اتفاق
لاہور کا دنیا بھر میں فضائی آلودگی کے اعتبار سے دوسرا نمبر