اسلام آباد: پاکستان، آزاد کشمیر اور دنیا بھر میں بھارت کا یوم آزادی آج یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا۔
بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور وادی میں قابض فوج کے مظالم کے خلاف پاکستان نے فیصلہ کیا تھا کہ 15 اگست کو بھارت کا یوم آزادی سرکاری سطح پر یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔ اس مناسبت سے اسلام آباد کے ریڈ زون میں واقع دفتر خارجہ کے باہر سول سوسائٹی اور مختلف تنظیموں کی جانب سے زبردست احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
کراچی میں بھی بھارت کی آزادی کا دن یوم سیاہ کے طور پر منایاگیا۔سرکاری عمارتوں پر پرچم سرنگوں رہا جبکہ مذہبی اور سیاسی جماعتوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں، پاک فوج کے شہداء کی یاد میں شمعیں بھی روشن کی گئیں۔
لاہور میں پنجاب اسمبلی سمیت تمام سرکاری عمارتوں پرقومی پرچم سرنگوں رہا، شہر میں متعدد مقامات پر بھارت کے خلاف ریلیاں بھی نکالی گئیں۔
پشاور میں تاجر تنظمیوں نے پیپل منڈی سے چوک یادگار تک احتجاجی ریلی نکالی۔ ریلی کے شرکاء نے پاکستان اور کشمیر کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگائے۔
پورے ملک میں شاہراہوں اور بازاروں میں سبز ہلالی پرچم کے ساتھ کشمیر کے پرچم بھی لگائے گئے جب کہ ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں جشن آزادی اور یوم یکجہتی کشمیر کی تقریبات منعقد کی گئیں۔