اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کے زیرِ صدارت آل پارٹیز کانفرنس، ن لیگ کے علاوہ تمام جماعتوں نے حلف نہ اٹھانے کی تجویز کی حمایت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق انتخابات میں مبینہ دھاندلی اور نتائج میں تاخیر کے معاملے پر کل جماعتی کانفرنس ہوئی، اے پی سی میں حلف نہ اٹھانے والی تجویز پر مسلم لیگ ن کی رائے باقی ہے۔ میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وہ آئندہ چند روز میں مشاورت کے بعد ہی اس پر فیصلہ کرینگے۔
ذرائع کے مطابق حلف نہ اٹھانے کی تجویز مولانا فضل الرحمان اور اسفند یار ولی نے دی۔ جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ حالیہ انتخابات میں تاریخ کی بدترین دھاندلی ہوئی، یہ عوام کا مینڈیٹ نہیں بلکہ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ہے، الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کرانے میں ناکام رہا، جمہوریت کو یرغمال نہیں بننے دیں گے، ہم دوبارہ انتخابات کیلئے تحریک چلائیں گے، چوروں اور لٹیروں کو ایوان میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔
اے این پی سربراہ اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ بائیکاٹ کا کامیاب طریقہ یہی ہے تمام جماعتیں حلف نہ اٹھائیں۔ اس تجویز کی حامی پی ایس پی سربراہ مصطفیٰ کمال نے بھی کی۔ جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے کہا کہ الیکشن سے پہلے ہی نتائج کا اندازہ ہو گیا تھا، ہمیں الیکشن سے پہلے ایک ساتھ بیٹھنا چاہیے تھا۔
اجلاس میں ایم کیو ایم کا موقف بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہم سے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے بھی رابطہ کیا ہے، تجویز کی حمایت کرتے ہیں لیکن ہم ڈسے ہوئے بھی ہیں، تمام جماعتیں متفقہ فیصلہ کرینگی تو ساتھ دیں گے۔