حکومت کو بجلی کی قیمتیں بڑھانےمیں شدید عوامی دباؤ کا سامنا

اسلام آباد: حکومت نے بعض فیصلوں میں عوامی دباؤ لینا شروع کردیا، حکومت کو عوامی دباؤ کے باعث بجلی کے نرخ بڑھانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے،حکومت نے نیپرا سے بجلی کے نرخ دو قسطوں میں بڑھانے کی اجازت مانگ لی،حکومت چاہتی ہے نیپرا 3 روپے75 پیسے کی بجائے 2 روپے ٹیرف میں اضافہ کرے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزارت پانی و بجلی نےبجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق نیپرا سے رابطہ کرلیا ہے۔ وزارت توانائی نے مئوقف اختیار کیا کہ نیپرا بجلی کے نرخ دو قسطوں میں بڑھانے کی اجازت دے۔ حکومت3 روپے75 پیسے کی بجائے صرف2 روپے ٹیرف میں اضافہ کرنا چاہتی تھی۔ نیپرا نے حکومت کو آگاہ کیا کہ بجلی کے پیسوں کی ادائیگیاں جب بھی ہوئیں ڈالر میں کرنا ہوں گی۔ بجلی بنانے والی کمپنیوں کوادائیگی دیرسے کرنے پرسود بھی دینا پڑےگا۔ نیپرا نے مزید کہا کہ بجلی کے نرخوں میں اضافہ جب بھی ہوا اسکا اطلاق17-2016ء سے ہی ہوگا۔ نیپرا کے مطابق بجلی بنانے والی کمپنیوں کودیرسے ادائیگیوں کی صورت میں ڈالرکی قدرمیں اضافے سے پاکستان پردباؤ مزید بڑھے گا۔ وزارت پانی و بجلی نے وزیراعظم عمران خان کو نیپرا کے مئوقف اورتمام صورتحال سے آگاہ کردیا ہے۔ واضح رہے تحریک انصاف کے حکومت سنبھالنے کے ساتھ ہی ملک میں معاشی بحران نے سر اٹھا لیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان اور حکومتی وزراء نے سارے بحران کا ذمہ دار پچھلی حکومت کو قرار دیا ہے۔ وفاقی حکومت کو زرمبادلہ کے ذخائر کم ہونے ، ڈالر کی قیمت بڑھنے اور ملک میں مہنگائی میں اضافے سمیت اپنے وعدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آئی ایم ایف کے پاس جانے پر شدید عوامی دباؤ کا سامنا ہے۔ حکمران جماعت کو ضمنی انتخابات میں بھی مہنگائی کا نتیجہ یہ ملا کہ پی ٹی آئی عام انتخابات میں اپنی جیتی ہوئی نشستیں بھی ہار گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں