بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں کشمیر فریڈیم مارچ کا انعقاد

برسلز( راجہ وقاص رضا): جموں کشمیر لبریشن فرنٹ یورپ زون کے زیر اہتمام بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں یورپی پارلیمنٹ سے اقوام متحدہ کے دفتر تک کشمیر فریڈیم مارچ کا انعقاد کیا گیا۔ اس مارچ کی قیادت فرنٹ یورپ کے صدر چوہدری تنویر اور زونل جنرل سیکرٹری ظہیر زاہد نے کی۔ اس موقع پر مظاہرین نے کتبے، جھنڈے اور بینرزاٹھا رکھے تھے جن پر بھارت مخالف نعرے درج تھے. یورپ زون کے صدر چوہدری تنویر نے فریڈیم مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری کی توجہ کشمیر کے متشدد حالات کی جانب مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ بھارتی بربریت اور جارحیت کشمیری عوام کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد کشمیری عوام کے ساتھ ظلم وستم میں اضافہ کردیا تاکہ وہ آزادی کے مطالبے سے دستبردار ہوجائیں۔ جے کے ایل ایف یورپ زون کے جنرل سیکرٹری ظہیر زاہد نے کہا کہ ہم اپنے قائدین شہید کشمیر مقبول بٹ، قائد تحریک امان اللہ خان اور شہداء کشمیر کے نامکمل مشن تک چیئرمین جے کے ایل ایف یاسین ملک کی بے باک قیادت میں جدوجہد جاری رکھیں گے. انھوں نے کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں، کرفیو کے خاتمے اور یاسین ملک سمیت دیگر اسیران اور کشمیریوں کی رہائی اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق حق خودارادیت کا مطالبہ کیا۔ بیلجیئم برانچ کے صدر مشتاق دیوان نے کہا کہ ہم خون کے آخری قطرے تک جدوجہد جاری رکھیں گے.انھوں نے مزید کہا کہ عالمی طاقتوں کو چاہیئے کہ وہ کشمیر میں جاری ظلم وتشدد کی لہر کو رکوانے کے لیے ثالثی کا کردار ادا کریں۔ انھوں نے فرنٹ کے قائد یاسین ملک اور دیگر کشمیری اسیران کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی کشمیریوں کے خلاف منفی سرگرمیوں کو المیہ قرار دیا۔ جے کے ایل ایف کے سینئر نائب صدر مشتاق پاشا نے کہا کہ ہم ہر سطح پر اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ ہیں اور آج ہم سیز فائر لائن کو اپنے پاؤں تلے روندتے ہوئے وادی تک جانے کو بے تاب ہیں. اب ہم کشمیر آزاد کرا کر رہیں گے۔ جے کے ایل ایف کے سینئر رہنما مرزا شبیر جرال نے کہا کہ ہم تمام اوورسیز کمیونٹی، اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ کشمیر میں دو ماہ سے جاری کرفیو کو ہٹایا جائے. ای یو پاک فرینڈشپ فیڈریشن یورپ کے چیئرمین چوہدری پرویز اقبال لوہسر نے کہا کہ کشمیریوں کا خون یورپین اور امریکی عوام سے مختلف نہیں ہے اور کشمیری عوام بھیک نہیں بلکہ اپنا حق مانگ رہے ہیں لہٰذا کشمیری قوم کو ان کی منشاء کے مطابق فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے.

اپنا تبصرہ بھیجیں