قائد ایوان کا انتخاب ڈویژن کے ذریعے ہوگا. ایوان میں نئے قائد کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے بجائے ڈویژن کے ذریعے ہوگا اس طریقہ انتخاب میں ارکان خفیہ ووٹنگ کے بجائے الگ الگ حصوں میں بٹ جاتے ہیں یعنی عمران خان اور شہباز شریف کے درمیان مقابلے کے دوران ارکان دائیں اور بائیں دو حصوں میں تقسیم ہوجائیں گے اور ارکان کی اکثریت کی بنیاد پر قائد ایوان کا انتخاب عمل میں آجائے گا۔
واضح رہے کہ 342 کے ایوان میں وزیر اعظم بننے کے لیے 172 ارکان کی حمایت ضروری ہے تاہم اس وقت ایوان میں ارکان کی تعداد 330 ہے جس کے باعث وزیر اعظم بننے کے لیے لازمی ارکان کی حد کم ہوکر 166 ہوچکی ہے۔
اس وقت قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کو اپنے اتحادیوں کی بدولت 176 ارکان کی حمایت حاصل ہے اگر 4 آزاد ارکان تحریک انصاف کے ساتھ مل گئے تو ان کی عددی برتری 180 تک جاپہنچے گی اگر وہ چار ارکان تحریک انصاف کے ساتھ نہ ملے تب بھی تحریک انصاف اپنا وزیر اعظم بنانے کی پوزیشن میں ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کی پنجاب بھر کے مزدوروں اور ورکرز کا ریکارڈ مرتب کرنے کی ہدایت
وفاقی وزیر محسن نقوی سے سعودی سفیر کی ملاقات، عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد
پاکستان کے لیے کشمیر کی اہمیت – عبد الرحیم عزمؔ
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز (بیکس) اور فورم فار ڈگنٹی انیشیٹوز (ایف ڈی آئی) کا اسلام آباد کے سکولوں میں ماحولیاتی تعلیم کو بڑھانے کے حوالے سے تاریخی لیٹر آف انڈرسٹینڈنگ پر دستخط کی تقریب
حکومتِ پاکستان نے حج ڈیجیٹلائز کردیا، موبائل ایپ متعارف