یوگنڈا: مریم نبٹانزی کا تعلق یوگنڈا کے ایک گاؤں کاممبری سے ہے۔ انہیں مقامی زبان میں نالونگو مزالا بانا بھی کہا جاتا ہے جس کا مطلب ہے چار بچوں کو جنم دینے والی جڑواں ماں۔ پہلی مرتبہ وہ 13 سال کی عمر میں ماں بنیں اور لگاتار 40 برس کی عمر تک ہر سال حاملہ رہی ہیں۔ اس دوران انہوں نے چھ مرتبہ جڑواں بچوں کو جنم دیا، چار مرتبہ ان کے بطن سے ایک ساتھ تین تین بچوں نے دنیا میں آنکھ کھولی جبکہ تین مرتبہ انہوں نے بہ یک وقت چار بچوں کو جنم دیا۔ اس طرح بہت کم مرتبہ انہوں نے ایک وقت میں ایک بچے کو جنم دیا۔ مریم اب اکیلی ماں کی حیثیت سے ان کی پرورش کررہی ہیں اور ان کے لیے سارے بچوں کو کھلانا اور پرورش کرنا بہت مشکل کام ہے۔ تاہم ان کی زندگی کی کہانی بہت عجیب وغریب اورافسوسناک بھی ہے۔
مریم کی شادی اس وقت ایک 28 سالہ شخص سے ہوئی جب وہ خود 12 برس کی تھیں۔ پھر 13 برس کی عمر میں انہوں نے دو بچوں کو جنم دیا۔ دو سال بعد اس نے ایک ساتھ تین بچوں کو جنم دیا اور اس کے دو برس بعد چار بچے ایک ساتھ دنیا میں آئے۔ مریم کے والد کے بھی 45 بچے تھے جو کئی خواتین سے پیدا ہوئے تھے۔
یہ بات اہم ہے کہ اگرچہ مریم چھ بچوں کی خواہش رکھتی تھیں لیکن عجیب بات یہ ہے کہ چھٹی بار حمل ٹھہرنے کے بعد تک وہ 18 بچوں کی ماں بن چکی تھیں۔ اس کےبعد جب انہوں نے مزید بچوں کی پیدائش روکنے کے لیے ڈاکٹروں سے رجوع کیا تو ڈاکٹروں نے یہ کہہ کر منع کردیا کہ اس مداخلت سے انہیں نقصان ہوسکتا ہے یہاں تک کہ وہ مربھی سکتی ہیں۔ اس کے بعد 23 سال کی عمر تک مریم 25 بچوں کی ماں بن چکی تھی۔ اس بار وہ دوبارہ ہسپتال گئیں تاکہ مزید بچوں کی پیدائش کو روکا جاسکے۔ اس بار بھی ڈاکٹروں نے کہا کہ ان کے پاس ایسا کوئی طریقہ نہیں جو خواتین کو حاملہ ہونے سے روک سکے۔ اس کے بعد آخری مرتبہ انہوں نے دسمبر 2016 میں اپنے 44 ویں بچے کو جنم دیا۔