لبنان میں قائم سفارت خانہ پاکستان، بیروت نے 27 اکتوبر، 2021ء کو یومِ سیاہ منانے کے لیے ایک میڈیا سیمینار کا انعقاد کیا۔ اس میڈیا سیمینار میں میڈیا/ٹی وی چینلز کے نمائندوں، تعلیمی اداروں، بین الاقوامی انسانی حقوق کمیشن کے نمائندے اور لبنان میں پاکستانی کمیونٹی کے اراکین نے شرکت کی۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے لبنان میں تعینات پاکستان کے سفیر جناب نجیب درانی نے بتایا کہ 74 سال قبل بھارت نے 27 اکتوبر 1947ء کو فوجی طاقت کے ذریعے اس وقت کشمیر پر حملہ کیا تھا جب کشمیری عوام ریاست کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کے خواہش مند تھے۔
سفیرِ پاکستان نجیب درانی صاحب نے مزید بتایا کہ 5 اگست 2019ء کو کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کر کے بھارتی حکومت نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کیں اور کشمیریوں کی زندگی اجیرن کر دی۔ یہ بھارتی حربے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین، خاص طور پر چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہیں جو قابض ملک کو ‘طاقت‘ سے شہریوں کو ‘مقبوضہ علاقے‘ میں منتقل کرنے سے منع کرتا ہے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے قونصلر امان اللہ صاحب نے پاکستان کے صدر جناب عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان کے پیغامات پڑھ کر سنائے. اُن کے بعد مشرقِ وسطیٰ میں بین الاقوامی انسانی حقوق کمیشن کے کمشنر سفیر ہیسام ابو سعید نے بھی اپنے خطاب میں مودی سرکار کے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے اور بھارتی سکیورٹی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی۔ ایک اور مہمان پروفیسر ڈاکٹر ہیثم مظہیم نے بھی شرکاء سے اپنے خیالات کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ کشمیری عوام 1947ء سے اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور پوری دنیا نے ان کی مزاحمت پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں جو کہ فلسطینیوں کی مزاحمت سے ملتی جلتی ہے۔ انہوں نے افغان بحران کے پرامن حل کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے تجویز دی کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے چین، روس، امریکا اور دیگر سرکردہ ممالک پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔
تقریب کے دوران محترمہ حبا دریان نے مترجم کے فرائض سرانجام دیے.
سفیرِ پاکستان نجیب درانی نے حاضرین اور میڈیا کو کشمیری بھائیوں کی مشکلات کی تفصیل کے ساتھ آگاہی دی اور سوالات کے جوابات دیے۔
مہمانوں نے سفیر نجیب درانی کی ان کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس پروگرام کا انعقاد کر کے نہ صرف کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے بلکہ تمام پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے.