پشاور: پشاور کے علاقے دیر کالونی زرگر آباد میں مدرسے سے ملحقہ مسجد میں دھماکے میں 7 افراد شہید اور 83 زخمی ہوگئے، زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا، زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔ ہسپتالوں میں ایمرجنسی ڈکلیئر اور ڈاکٹروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ دھماکا مسجد کے مرکزی ہال میں اس وقت ہوا جب تدریسی عمل جاری تھا، اسی دوران ایک شخص بیگ اٹھائے ہال میں داخل ہوا اور پھر کچھ لمحوں بعد زور دار دھماکا ہوگیا۔ مسجد کے ایک طرف کی دیوار گرگئی، چھت سے پلستر اکھڑ گیا، کھڑکیاں ٹوٹ گئیں، منبر کے قریب گڑھا پڑ گیا، شیشوں کی کرچیاں، طلبا کے بستے اور پنسلیں فرش پر بکھر گئیں۔
دھماکے کے بعد ہال میں دھواں، چیخ و پکار اور افرا تفری پھیل گئی، بھگڈر مچ گئی اور کئی طلبا زخمی ہوگئے۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیموں نے زخمی طلبا کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا، زخمیوں میں سے 4 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
مدرسے میں 10 سے لیکر 35 سال تک کے طالبعلم زیر تعلیم ہیں۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ ایس پی سٹی وقار احمد کے مطابق دھماکا مدرسے میں رکھے بارودی مواد سے ہوا، بم ڈسپوزل سکواڈ نے حادثے کی جگہ سے شواہد اکھٹے کئے۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔